انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی علامتوں نے معاشرے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ نہ صرف زبان کا حصہ ہیں بلکہ گہرے مفاہیم اور جذبات کو بھی ظ?
?ہر کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر، قدرتی علامتیں جیسے سورج، چاند اور ستارے قدیم تہذیبوں میں دی
وتاؤں اور طاقتوں کی نمائندگی کرتے تھے۔
مذہبی علامتیں بھی انسانوں کے لیے روحانی رہنمائی کا ذریعہ رہی ہیں۔ اسلامی ثقافت میں ہلال، عیسائیت میں صلیب، اور ہندو مت میں اوم کا نشان اپنے عقائد کی پہچان بن چکے ہیں۔ یہ علامتیں نہ صرف عقیدے کو ظ?
?ہر کرتی ہیں بلکہ ان کے پیچھے چھپی حکمتوں کو بھی سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
علم ریاضی اور سائنس میں علامتوں کا استعمال دنیا کو نئے زاویوں سے دیکھنے میں مدد دیتا ہے۔ مثلاً +، -، ×، ÷ جیسی علامتیں مساواتوں کو حل کرنے کا بنیادی ذریعہ ہیں۔ اسی طرح، کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں بائنری کوڈ 0 ا?
?ر 1 کی علامتیں جدید دور کی ترقی کی بنیاد ہیں۔
روزمرہ زندگی میں ٹریفک کے نشان، موسم کی علامتیں، یا حتیٰ کہ اسمارٹ فون کے ایموجیز تک ہر جگہ علامتیں موجود ہیں۔ یہ پیچیدہ خیالات کو مختصر اور مؤثر طریقے سے پیش کرنے کا ذریعہ ہیں۔ مثال کے طور پر?
? سرخ رنگ کی علامت عام طور پر خطرے یا روک کی نشاندہی کرتی ہے، جبکہ سبز رنگ ترقی اور آزادی کو ظ?
?ہر کرتا ہے۔
علامتوں کی طاقت ان کے عالمگیر ہونے میں ہے۔ یہ زبان، ثقافت اور جغرا?
?یا??ی حدود سے بالاتر ہو کر انسانوں کے درمیان رابطے کا ذریعہ بنتی ہیں۔ ایک دل کی شکل یا مسکراہٹ کا نشان دنیا کے ہر کونے میں یکساں مفہوم رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علامتیں انسانی تعلقات کو گہرا کرنے اور مشترکہ فہم پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں۔