پا
کستان 14 اگست 1947 کو معرض وجود میں آیا اور اس کا دارالحکومت اسلام آباد ہے۔ یہ چار صوبوں، وفاقی دارالحکومت اور زیر انتظام علاقوں پر مشتمل ہے۔ پا
کستان کی آبادی 22 کروڑ سے زائد ہے، اور یہ دنیا کا پانچواں سب سے بڑا آبادی والا ملک ہے۔ اردو اس کی قومی زبان ہے، جبک
ہ پ??جابی، سندھی، پشتو اور بلوچی جیسی علاقائی زبانیں بھی بولی جاتی ہیں۔
پا
کستان کا جغرافیائی محل وقوع ا
سے ??درتی وسائل
سے ??الا مال بناتا ہے۔ شمال میں ہمالیہ، قرا
قرم اور ہندوکش کے پہاڑی سلسلے سیاحوں کو راغب کرتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو بھی پا
کستان میں واقع ہے۔ دریائے سندھ کا طویل نظام ملک کی زراعت کو سہارا دیتا ہے، جبکہ سندھ اور بلوچستان کے صحرائی علاقے اپنی منفرد حیاتیاتی تنوع کی وجہ سے اہم ہیں۔
ثقافتی اعتبار
سے ??ا
کستان میں مختلف تہذیبوں کا امتزاج پایا جاتا ہے۔ موہنجو داڑو اور ہڑپہ جیسی قدیم تہذیبوں کے آثار
سے ??ے کر مغلیہ دور کی عمارتیں، جی
سے ??اہور کا شالامار باغ اور بادشاہی مسجد، ملک کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ عید، بقرعید اور رمضان کے تہواروں کے علاوہ بسنت جیسے ثقافتی میلے بھی لوگوں میں خاص مقام رکھتے ہیں۔
معیشت کے شعبے میں پا
کستان زراعت، ٹیکسٹائل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر انحصار کرتا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں سی پیک منصوبے نے چین کے ساتھ
تج??رتی تعلقات کو مضبوط بنایا ہے۔ تاہم، آبادی میں تیزی سے اضافہ، توانائی کے بحران اور تعلیمی نظام کی کمزوریاں اب بھی چیلنجز ہیں۔
سیاحت کے لحاظ
سے ??ا
کستان میں سوات، ہنزہ، مری اور کشمیر جی
سے ??قامات دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ حکومت نے حال ہی میں ویزا پالیسیوں میں نرمی کرکے سیاحت کو فروغ دینے کی کوششیں تیز کی ہیں۔
مختصر یہ کہ پا
کستان اپنی تاریخ، ثقافت اور قدرتی حسن کی وجہ سے ایک منفرد ملک ہے۔ اس کے عوام کی محنت اور صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے مستقبل میں ترقی کے نئے امکانات روشن ہیں۔